Wednesday 14 October 2015

یکم محرم الحرام کو تعطیل

یکم محرم الحرام کو تعطیل!
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کل 13 اکتوبر کو جیسے ہی یہ خبر سنی کہ قائم علی شاہ نے سید نا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کے یوم شہادت پر سرکاری تعطیل کا اعلان کر دیا تو فوری طور پر میرے دل میں مسرت کی ایک لہر اٹھی... واہ یہ ہوئی ناں بات!
مگر کچھ ہی دیر میں جب جذبات کچھ مدہم ہوئے اور فاروق اعظم رضی اللہ عنہ سے طبعی محبت کا جوش کم ہوکر عقلی محبت غالب آئی تو میں کچھ سوچنے پر مجبور ہو گیا!
اہل حق میں سب سے پہلے سپاہ صحابہ نے اہل باطل کے مقابلے میں چند بزرگوں کی یوم پیدائش یا وفات پر تعطیل کرنے یا دوسرے الفاظ میں دن منانے کی مہم چلائی...بظاہر یہ بات اپنے ظاہر میں کتنی ہی خوشنما کیوں نہ ہو مگر... مجھے کبھی ہضم نہ ہوئی... بریلوی حضرات کے مولود شریف منانے کی رد میں بچپن سے علماء کرام کے جو دلائل سنے، وہ سب اس مہم کی وجہ سے باطل ثابت ہو رہے تھے...
یہ طریقہ کہ اہل باطل ایک کام اپنے بزرگوں کے لیے کرتے ہیں تو اہل حق بھی شریعت کی منشا و مزاج کو دیکھے بغیر ان کی ضد میں وہی کام اپنے بزرگوں کے نام پر کرنا شروع کر دیں...بلاشبہ ایک بچکانہ عمل اور اپنے انہی بزرگوں کے قول و فعل سے بلا دلیل رجوع کا ثبوت ہے۔
باطل کا مقابلہ کرنے کا یہ طریقہ اپنی کنہ میں ایجابی و مثبت نہیں بلکہ منفی طریقہ ہے... اصل طریقہ تو یہ ہے کہ ہم اس بات پر محنت کریں کہ جو لوگ "دن" منانے کے نام پر دنوں اور ہفتوں پورے ملک کا کاروبار زندگی معطل رکھتے ہیں... سڑکوں اور عوامی مقامات کو یرغمال بنائے رکھتے ہیں... ہم ان کے یہ سراسر غیر شرعی و غیر آئینی اقدامات کو ختم کروائیں اور عبادات و مذہبی رسوم سڑک سے چار دیواری میں منتقل کروائیں... لیکن ہم خود سڑک پر آ گئے ہیں... ہمیں چاہیے تھا کہ دین اور بزرگوں کے نام پر غیر ضروری چھٹیاں ختم کروائیں... مگر ہم خود اپنے پیاروں کے "نام" پیش کر دیں کہ ان کے نام پر بھی تعطیل کر دی جائے...
معذرت کے ساتھ یہ ہرگز مناسب نہیں ہے!
پھر ہمارے ہاں ایک دو شہید یا بزرگ تو نہیں... اگر اس طرح منانے پر آ گئے تو سال میں بمشکل چھے ماہ ہی کام ہوا کرے گا، ورنہ پھر چھٹیاں ہی چھٹیاں!
چھٹیاں کر کے فیس بک پر لگے رہو یا غیبتیں کرو!
تبلیغ یا جہاد میں تو کسی کو نکلنا نہیں۔۔۔۔

No comments:

Post a Comment