Thursday 15 October 2015

آہ ہمارا مرید خاص بشارت وارثی! (از: شیخ شوخ و مستی)
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
ہم نے شہنشاہ جنات کی خصوصی دعوت پرچار روزہ ارجنٹ دورے پر کوہ قاف اپنے جسم مثالی کو بھیجا تھا... اپنے لنگوٹیے شاہ جنات کی چھوٹی بٹیا کی شادی جو تھی... میر محفل ہمیں بنایا گیا تھا... دو دن شادی کی تیاریوں میں گزرے... کل رات ماونٹ ایورسٹ کی چوٹی پر رخصتی ہو گئی... آج کا دن کنیز پریوں کے ساتھ کوہ قاف گھومنے کا من تھا مگر... یہ کم بخت ہمارے ہمیشہ کے رنگ میں بھنگ ڈالنے والے خلفاء سارا پروگرام درہم برہم کر دیتے ہیں... عین اس وقت جب کہ دعوت ولیمہ میں ایک کنیز ہماری طرف ترچھی نگاہ سے دیکھ دیکھ غزل پیش کر رہی تھی:
آئے ہیں شیخ ہمارے
ہائے یہ نصیب ہمارے
اب رہیں گے نہ ہم کنوارے
اور بھی ظالم ابھی کیا کیا کہتی کہ عین اس سنگین و رنگین محفل کے دوران ایک مرید صادق الامین نےعالم خیال میں رابطہ کیا اور عرض کیا کہ آپ کے خلیفہ خاص بلبل امارت بشارت وارثی ( Basharat Warsi ) پر دشمنوں نے آپ کی غیر موجودگی میں چھپ کر وار کیا ہے...اب سب جانتے ہی ہیں کہ ہمیں اپنے نالائق خلفاء کتنے پیارے ہیں... ان پر کروڑوں کنیزیں اور اربوں غزلیں قربان... سو ہم فوراً "ہائے وارثی وائے وارثی" کہتے اپنے جسم مثالی کو وہاں سے نکال لائے... اپنی روحانی آنکھ کو زمین کے اطراف میں دوڑایا تو مغرب سے دشمن کی بدبو ملی...
مگر بہت تاخیر ہو چکی تھی اس وجہ سے بشارت وارثی کا کہیں پتہ نہیں چل پا رہا... تو اے میرے شش رتنو!
زمین کے اطراف میں پھیل جاؤ... اور ڈھونڈ لاؤ میرے وارثی کو!
ورنہ ہم ایسے سینہ کوبی کریں گے کہ خانقاہ شوخ و مستی... خانقاہ حسرت و یاس میں بدل جاوے گی!
ہائے وارثی وائے وارثی!
میرے راج دلارے نے ابھی پچھلے ہفتے ہی ہماری شان میں کیا شاندار قصیدہ کہا تھا... مگر دشمنوں سے ہضم نہیں ہوا!... ملاحظہ ہو:
اونگے بونگے سارے، ایدھر بہہ جائیں
جو کج وی او کہنا چاہیں، کہہ جائیں
سب سے پہلے مرشد پاک دا نام سنو
کٹھے ہو کر سب برکات کے پھول چنو
وغیرہ وغیرہ
پہلے ذرا وارثی بازیاب ہو جائے... پھر دشمنوں کی بوٹی بوٹی کر کے چڑیلوں کے سامنے ڈالی جائے گی! 

No comments:

Post a Comment